تجربات ،
مشاہدات و تحریر سردار منیر اختر ، ٹیکسلا پاکستان
ریڈیو
سامعین دوستو اسلام علیکم
میرا نام
سردار منیر اختر ہے میں ٹیکسلا میں مقیم ہوں اور ستوڑہ لسنرز کلب کا صدر اور
انٹرنیشنل ریڈیو لسنرز آرگنائیزیشن پاکستان کا فعال ممبر ہوں ، آپ جانتے ہیں کہ
زیادہ تر ریڈیو نشریات اب انٹرنیٹ پر بھی دستیاب ہیں اس کے باوجود دنیا بھر میں
سامعین کی ایک بہت بڑی تعداد اب بھی فریکونسی پر نشریات سننے کو ترجیح دیتی ہے
لیکن دنیا میں کئی جدید ٹیکنالوجی کے وارد ہونے کے بعد اور عالمی سطح پر ماحولیاتی
تبدیلی کی وجہ سے فریکونسی نشریات میں ماضی کی بانسبت کافی شور اور خلل واقع ہوتا
ہے ، میں سامعین دوستوں سے نشریات کو بہتر کرنے کے حوالے سے چند اپنے تجربات شئیر
کرنا چاہتا ہوں جس سے آپ ریڈیو نشریات بہتر انداز میں سن سکتے ہیں ۔
اگر آپ ایکسڑنل انٹینا استعمال کرنا چاہتے ہیں اور
اس کا سائز چھوٹا ہے پھر تو آپ اس کی تار
کو ڈائریکٹ ریڈیو انٹینا سے منسلک کردیں لیکن اگر آپ کے بنائے ہوئے
انٹینا کا سائز بڑا ہے
تو پھر انٹینا کی تار ننگی کر کے اسے ریڈیو
کے انٹینا کے ساتھ بلکل نہ لگائیں بلکہ اس
تار کو ذرا سا ننگا کر کے ریڈیو جہاں پہ رکھا ہے وہاں رکھ دیں یا ریڈیو کی پشت کے ساتھ سلوشن ٹیپ سے چپکا
دیں کیونکہ ڈائریکٹ تار لگانے سے اتنی اور لوڈینگ یعنی مداخلت ہوگی کہ آپ ملی جلی آوازوں میں سے اپنی من پسند نشریاتی
نہیں سن سکیں گے کیونکہ اس طرح دیگر نشریات کی مداخلت مزید تیز ہوجائے گی۔انٹینا کے لیے تانبے (کاپر)کی تار جو کے ٹیلی فون کی مین لائین میں جسے ڈراپ وائر بھی کہتے ہیں استعمال ہوتی ہے اس تار کا ایک فٹ کا ٹکڑا بھی بہتر نشریات سننے
کے لیے آپکا بہت بڑا معاون ثابت ہوسکتا ہے اس ایک فٹ کے ٹکرے کے ساتھ تار لگا کر تار کا دوسرا
سرا ریڈیو کے انٹینا سے لگا دیں اور کاپر وائر یعنی تانبے کی تار کو آپ تھوڑا اونچا
رکھیں لیکن اس بات کا خیال رکھیں کہ اسے بجلی
کی تاروں سے دور رکھیں ورنہ یہ بجلی کی مداخلت کی وجہ سے نشریات واضح کرنے کے بجاے
شور کا سبب بن سکتا ہے ۔
اس کے علاو
ٹیلیویژن کی نشریات دیکھنے کے لیئے استمال ہونے والی ڈش کی چھتری کے ساتھ لگی تار جو ایل این بی
سے ڈش کے ریسیور کی طرف آتی ہےاسے بھی ریڈیو کے ساتھ لگا کرآپ
نشریات بہت واضح سن سکتے ہیں۔خیال رہے کہ ڈش انٹینا کی چھتری سے آنے والی تار جو ڈش ریسور کے ساتھ منسلک
ہوتی ہے اسے ڈش ریسور سے نکال کے ریڈیو انٹینا
سے لگانا ہوگا ۔ٹیلیویژن کے جدید کیبل سسٹم آنے کے بعد دیکھنے میں آیا ہے کہ کئی
گھروں کی چھتوں پر ڈش انٹینا لگا تو ہے لیکن اب استمال میں نہیں تو اسے ریڈیو
ایکسٹرنل انٹینا کے طور پر استمال کیا جاسکتا ہے بس آپ نے کرنا صرف یہ ہے کہ اسے
ڈش انٹینا کے ریسیور سے نکال کر ریڈیو کے انٹرنل انٹینا نے ساتھ یا ریڈیو میں دئیے گئے ایکسٹرنل انٹینا کے
پوائینٹ میں لگانا ہے ۔
اس کے علاو
ٹی وی کے ابتدائی ادوار میں ٹی وی کے ساتھ
ایک انٹینا آیا کرتا تھا جو سلور دھات سے بنا ہوتا تھا بلکل ریڈیو انٹینا کی طرح لیکن ریڈیو انٹینا کی ایک
شاخ ہوا کرتی تھی لیکن ٹی وی کے اس انٹینا کی دو شاخیں ہوتی ہیں یہ انٹینا بھی ریڈیوکی نشریات کو صاف کرنے کے لیے بہت شاندار چیزہے۔
شارٹ ویو نشریات
میں کاپروائر خاص کر کے 31میٹر بینڈ پر بہت اعلی طریقے سے کام کرتی ہے اس سے کوئی بھی اورلوڈینگ یعنی کے مختلف ریڈیو سٹیشن کی ملی جلی مداخلتی آوازیں نہیں آتی ہیں میں نے اپنے گاؤں میں تقریبا
پانچ فٹ کی کاپر وائر کو تار کے ساتھ منسلک کر کے ریڈیو سے لگا رکھا تھا جس سے نشریات
بہت واضح تھیں۔اردو نشریات کے لیے تار لگانے کی ضرورت نہیں تھی لیکن کچھ انگریزی نشریات
جیسے ریڈیو نیدر لینڈ وغیرہ۔
ایک اور تجربہ سلور کی وہ پرات ہے جسے تھالی بھی کہا جاتا ہے جسےعمعوما ہماری خواتین آٹا گوندھنے کے لیے استعمال کرتی ہیں اور ماضی میں جب ڈش انٹینا یا ٹی وی کیبل نہیں تھا تو لوگ سلور کی اسی پرات کو عمان اور دور درشن ٹی وی کی نشریات حاصل کرنےکے لیئے ٹی وی انٹینا کے ساتھ منسلک کردیا کرتے تھے ، اس پرات میں بھی تار لگا کرریڈیو کے ساتھ لگانے سے تمام میٹر بینڈ پر نشریات میں بہت بڑا فرق سنائی دیتا ہے اور مداخلت اور شورو غل کی آواز بھی نہیں آتی۔
No comments:
Post a Comment