ریڈیو کی آواز شمارہ نمبر 03

Voice of Radio ریڈیو کی دنیا کے دوستو ۔
السلام علیکم
امید ہے کہ آپ  تمام دوست خیریت سے ہونگے اور اپنی اپنی پسندیدہ نشریات سے لطف اندوز ہورہے ہونگے ۔ ریڈیو کی دنیا کی کچھ تنظیمی سرگرمیاں لیئے آپ کی خدمت میں حاضر ہیں ۔

انٹرنیشنل ریڈیو لسنرز آرگنائیزیشن پاکستان کی جانب سے تقریب کا انعقاد۔
انٹرنیشنل ریڈیو لسنرز آرگنائیزیشن پاکستان کی جانب سے گذشتہ دنوں جدید دور میں ریڈیو کی اہمیت اور افادیت  کے موضوع پر  ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا ۔ تقریب میں بطور مہمان خصوصی فیصل آباد یونیورسٹی کی استاد اور یونیورسٹی ریڈیو لسنرز کلب کی صدر محترمہ سمیرہ اکبر صاحبہ نے شرکت کی ۔ جدید دور میں ریڈیو کی اہمیت اور افادیت کے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ارلو کے صدر محمد ارشد قریشی کے کہا کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ دور جدید میں روز نت نئی ایجادات سامنے آرہی ہیں جن کے اثرات ریڈیو پر تو نظر آرہے یعنی ریڈیو اپنی شکل تبدیل کررہا ہے لیکن ریڈیو سننے والوں کی تعداد میں کسی قسم  کی کوئی کمی واقع نہیں ہورہی بلکہ یوں کہنا غلط نہ ہوگا کہ ریڈیو نشریات کے نئی ٹیکنالوجی پر منتقل ہونے سے سننے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے ۔

موضوع پر  اظہار خیال کرتے ہوئے محترمہ سمیرہ اکبر صاحبہ جو کہ ریڈیو کی اردو نشریات کے حوالے سے پی ایچ ڈی کا مقالہ بھی تحریر کرچکی ہیں  نے کہا کہ یہ بات قطعی درست نہیں کہ  جدید دور میں ریڈیو کی اہمیت یا افادیت میں کمی آئی ہے اتنا ضرور کہا جاسکتا ہے کہ ریڈیو سامعین کو نشریات سننے کے لیئے کئی سہولیات میسر آگئیں ہیں پہلے صرف ٹرانسسٹر ریڈیو سے ہی نشریات سنی جاسکتی تھیں اب اس دور میں بہت سی ٹیکنالوجی ہماری دسترس میں ہیں جن کے ذریعے ہم دنیا کے کسی بھی کونے سے ریڈیو نشریات کو سن سکتے ہیں ۔

تقریب میں شامل جسکانی ریڈیو لسنرز کلب خیر پور میرس سندھ  کے صدر جناب شاہنواز جسکانی صاحب نے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ریڈیو کی اہمیت اور افادیت اب بھی اپنی جگہہ برقرار ہے اور ریڈیو سننے والوں کے تعداد میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے  ریڈیو کی افادیت اور اہمیت پر دلیل دیتے ہوئے جسکانی صاحب نے کہا کہ چند دن پہلے میں کراچی کے علاقے صدر گیا جہاں مجھے ایک ریڈیو دیکھنے کے اتفاق ہوا جب میں نے اس کی قیمت دریافت کی تو  علم ہوا کہ اس ریڈیو کی قیمت 32 ہزار روپے ہے مجھے بہت حیرت ہوئی کہ اس دور میں ایسے قیمتی ریڈیو بھلا کون خریدے گا  لیکن دکاندار کا جواب سن کر میں مزید حیرت میں مبتلا ہوگیا کہ اس شہر میں ریڈیو سننے والے بہت شوقین موجود ہیں جو یہ ریڈیو حاصل کرلیں گے کیوں کہ اس سے پہلے ہم کئی ریڈیو اور  ایسے  دوسرے  ریڈیو بھی فروخت کرچکے ہیں ۔


موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ہاشمی لسنرز کلب خانپور کٹورہ کے صدر  جناب جلیل احمد ہاشمی صاحب  نے کہا کہ یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ ریڈیو نے نہایت مشکل ادوار میں کئی ٹیکنالوجی کی موجودگی میں اپنی اہمیت اور افادیت برقرار رکھی  اور یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ آج ہم  ملک کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے سامعین اور سامعات ایک جگہہ اکھٹے ہیں ریڈیو کی بقاء اور ترقی کے لیئے ہماری تنظیم نے جو اقدامات اٹھائے ہیں ہم ان کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں تنظیم نے ہم پرانے سامعین کو دوبارہ فعال کیا ہمیں یاد رکھا ہمیں عزت دی اور ہمیں دوبارہ ریڈیو سننے کی جانب راغب کیا جس کے لیئے نا صرف ہم ارلو کے ممنون ہیں بلکہ ہمیشہ اپنے تعاون کا یقین دلاتے ہیں ۔

تنظیم کے سینئر ممبر اور ٹنڈوجام سندھ سے تعلق رکھنے والے ریڈیو  کے سامع  جناب محمد ادریس مغل صاحب نے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ریڈیو کی اہمیت اور افادیت آج بھی موجود ہے میں ایسے بہت سے   طالب علم دیکھتا ہوں جو ریڈیو پروگراموں سے استفادہ کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا یہ بات افسوس کے ساتھ کہنی پڑتی ہے کہ ریڈیو کے حوالے سے جدید ٹیکنالوجی آنے کے بعد مزید ریڈیو نشریات شروع ہونے کی امید تھی لیکن اس کے برعکس کئی ریڈیو نشریات بند کردی گئیں  انہوں نے ارلو کی جانب سے منعقدہ کی جانے والی آن لائین نمائش " ریڈیو سامعین کلب نشریات کی دنیا کے ماتھے کا جھومر " کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ تنظیم کا یہ وہ قدم تھا جس نے ریڈیو کی اہمیت اور افادیت  کے لیے کام کرنے کا عملی ثبوت دیا ۔ہمیں خوشی ہے کہ ہمیں ایسی تنظیم میسر آگئی جو حقیقی انداز میں ریڈیو کی فلاح اور بقاء کے لیئے  نہ صرف کام کررہی ہے بلکہ تمام ریڈیو سامعین کو بھی ایک پلیٹ فام پر اکھٹا کررہی ہے ۔

تقریب کے اختتام پر تنظیم کی جانب سے سمیرہ اکبر صاحبہ کو سندھ کی مشہور ثقافتی چادر اجرک پیش کی گئی ، جس پر انہوں نے تنظیم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا انہیں کراچی آکر بہت اچھا لگا یہاں جو ریڈیو سامعین دوستوں نے محبت دی وہ ہمیشہ یاد رہے گی اس شہر کے حالات کے بارے میں بہت سنا تھا لیکن یہاں آکر اندازہ ہوا کہ یہ شہر تو پرامن ہے ۔ تنظیم کے صدر نے اختتامی کلمات ادا کرتے ہوئے تقریب میں شامل تمام ریڈیو  لسنرز کلب کے صدور کا شکریہ ادا کیا اور  امید کی کہ آئیندہ بھی اس قسم کی تقریبات کا انعقاد کیا جاتا رہے گا اور سب سامعین ریڈیو کی  بقاء اور ترقی کے لیئے کام کرتے رہیں گے۔

جدید دور میں ریڈیو کی اہمیت اور افادیت ۔

ارلو کی جانب سے جدید دور میں ریڈیو کی اہمیت اور افادیت کے موضوع پر منعقدہ  تقریب میں سامعین  تحریک ٹی وی کو انٹریو ۔


Image result for ‫شادی مبارک‬‎شادی مبارک
ہم  اپنے فعال ممبر جناب سردار منیر اختر صدر ستوڑہ  لسنرز کلب کو رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے پر مبارک باد پیش کرتے ہیں  ۔ جب کہ مرحوم سینئر سامع شیخ محمد یونس مرحوم کے صاحبزادے اور معروف ڈی ایکسر جناب عابد حسین ساجد صاحب کے بھانجے جناب شیخ وقار یونس کوبھی رشتہ ازدواج سے منسک ہونے پر مبارک باد پیش کرتے ہیں اور دعا گو ہیں کہ اللہ تعالی انہیں اپنے امان میں رکھے ۔ آمین

ڈی ڈبلیو ریڈیو  اردو کے فیس بک صفحہ کی جانب سے منعقدہ انعامی مقابلے کا نتیجہ۔
جرمن انتخابات سے متعلق ڈی ڈبلیو اردو کی جانب سے منعقدہ انعامی مقابلے میں  قرعہ اندازی کے ذریعے کامیاب سامعین کو  انٹرنیشنل ریڈیو لسنرز آرگنائیزیشن پاکستان کی جانب سے دل کی گہرائیوں سے مبارک باد قبول ہو ۔
عبدالرحمان، محمد مکی، مطیع الرحمان، شفقت اللہ، سعود حمزہ، خالد محمود، ماریہ جان، نصیر احمد سلطان، احمد انیہ، حافظ محسن نذیر کشمیری، اسجد افضل، امیر حمزہ، کلثوم ذہرہ کیانی، عبداللہ خان آر جے اے کے، خاور محمود گل، شکیل احمد، شاہد ملک، ارشد عباسی، رشید ناز، یاسر ہاشمی۔


ریڈیو سامعین کی محفل واٹس ایپ اور میسنجر گروپ۔
ریڈیو سامعین کے واٹس ایپ گروپ میں روازآنہ کئی سینئر سامعین مختلف نشریاتی اداروں کی فریکونسی اور ریسیپشن رپورٹ سے دیگر سامعین کو آگاہ کرتے ہیں  اگر آپ کو ریڈیو نشریات کے حوالے سے کوئی بھی معلومات درکار ہوں تو گروپ میں موجود سینئر سامعین آپ کی رہنمائی کے لیئے ہروقت موجود ہیں ۔

فیبا ریڈیو کا  مری کے پر فضائ مقام پر سامعین کا  رفاقتی پروگرام ۔
فیبا ریڈیو کی اردو سروس کی جانب سے مری کے پر فضاء مقام پر  پانچ روزہ  سامعین رفاقتی پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں سامعین نے شرکت ۔ ارلو       خصوصی طور پر تنظیم کے فعال ممبر اور متحرک سامع جناب مہر عبدالستار سلفی صاحب کا شکریہ ادا کرتی ہے کہ انہوں نے اس پروگرام میں اپنی جانب سے شائع کردہ بینر کے ذریعے پاکستانی ریڈیو سامعین کے سلوگن  " ریڈیو ماضی نہیں مستقبل ہے " کا پرچار کیا  ، تنظیم ان کے اس  اقدام کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔

انٹرنیشنل ریڈیو لسنرز آرگنائیزیشن پاکستان کی جانب سے منعقد کی جانے والی آن لائن نمائش  کے نتیجے کا اعلان  ۔
بسم الله الرحمن الرحیم ۔
حمد و ثنا اس مالکِ کائنات کی کہ جس نے ہمیں اشرف المخلوقات بنایا اور ہمیں سمجھ بوجھ عطا کی کہ ہم انصاف کے تقاضوں کو ملحوظِ خاطر رکھ کر فیصلے کر سکیں ۔
سب سے پہلے "لسنرز کلب نشریات کی دنیا کے ماتھے کا جھومر " بین الاقوامی آن لائن نمائش کے ججز جیوری کی طرف سے برصغیر پاک و ہند کے تمام ساتھیوں کو اپنے اپنے وطن کے سترویں یومِ آزادی کی ڈھیروں مبارکباد قبول ہوں ۔
محترم دوستو جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ انٹرنیشنل ریڈیو لسنرز آرگنائزیشن آف پاکستان کی طرف سے "لسنرز کلب نشریات کی دنیا کے ماتھے کا جھومر " کے عنوان سے بین الاقوامی آن لائن نمائش کا اہتمام کیا گیا جس میں پاکستان اور بھارت کے بہت ہی نامور لسنرز کلبوں نے شایان شان طریقے سے بھرپور شرکت کی ۔ اپنی نوعیت کی دنیا کی یہ پہلی آن لائن نمائش دو جولائی سے نو اگست سنہ دوہزار سترہ تک پورے آب و تاب کے ساتھ جاری رہی ۔ اس نمائش سے جہاں لسنرز دوستوں کو مختلف بین الاقوامی ریڈیو نشریاتی اداروں کی طرف سے ارسال کردہ ایک دوسرے کے لیٹریچر اور شاندار تحائف کو دیکھنے کا موقع ملا وہیں لسنرز کلبوں نے ایک دوسرے کے لسننگ کے حوالے سے تجربات سے بھی خوب استفاده کیا۔
دوستو ! اس نمائش کےلئے منتخب ہونے والے جیوری کے اراکین اس ایونٹ کے حوالے سے تشکیل کردہ خصوصی ویب پیج اور انٹرنیشنل لسنرز آرگنائزیشن آف پاکستان کے فیس بُک پیج پر لسنرز کلبوں کی طرف سے ارسال کردہ مواد کو روزانہ کی بنیاد پر وزٹ کرتے اور جہاں ضروری سمجھا نوٹ کرتے رہے اور اس دوران گاہے بگاہے ایک دوسرے کے ساتھ اس مواد کے حوالے سے تبادلہ خیال بھی کرتے رہے ۔ نو اگست کو نمائش کے آخری دن " ججز جیوری " کے عنوان سے ایک خصوصی فیس بُک میسینجر گروپ تشکیل دیا گیا جس میں صرف جیوری میں شامل اراکین ہی ایڈ کیے گئے تھے ۔ اس خصوصی میسینجر گروپ میں جیوری کے اراکین نے نمائش کے نتائج کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال اور بحث و مباحثہ کیا ۔ انٹرنیشنل ریڈیو لسنرز آرگنائزیشن آف پاکستان کی طرف سے جو کہ اس نمائش کی انتظامیہ تھی نے جیوری کو یہ اختیار دیا کہ وہ اگر چاہے تو صرف ایک کلب کو ہی بیسٹ کلب منتخب کرے یا پھر پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشن کے لئے بھی کلبوں کو منتخب کر سکتی ہے ۔ چنانچہ تفصیلی تبادلہ خیال کےبعد جیوری نے فیصلہ کیا کہ محض ایک کلب کو منتخب کرنے کی بجائے پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشن کے لئے کلبوں کو منتخب کیا جائے ۔ اس کے بعد کلبوں کی پوزیشن کے حوالے سے گفتگو شروع ہوئی ۔ لسنرز کلبوں کی کارکردگی اتنی شاندار تھی کہ ججز کسی نتیجے پر نہ پنہچ سکے چنانچہ ججز نے اگلے دن (دس اگست) کو موبائل کال کانفرنس کے ذریعے ایک اور میٹینگ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا۔
کال کانفرنس کے ذریعے ججز نے براہ راست ایک دوسرے کے ساتھ تفصیلی گفتگو کی مگر یہاں ایک مشکل یہ پیدا ہوئی کے لسنرز کلبوں کی شاندار کارکردگی کی وجہ سے ججز کی رائے منقسم تھی اور پوزیشن ہولڈر کلبوں کی تعداد تین سے زیادہ بن رہی تھی ، لہٰذا تفصیلی بحث و مباحثہ کے بعد اس مسئلے کا حل یہ نکالا گیا کہ اول، دوم اور سوم پوزیشنز کے لئے ایک سے زیادہ کلبوں کو منتخب کیا جائے ۔ تاکہ کسی کلب کے ساتھ زیادتی نہ ہو اور انصاف کے تقاضے بھی نظر انداز نہ ہوں چنانچہ جیوری اراکین نے متفقہ طور پر درج ذیل لسنرز کلبوں کو اول دوم اور سوم پوزیشن کا حقدار قرار دیا ہے ۔
جناب متل کانسل انٹرنیشنل ریڈیو لسنرز فرینڈ شپ اینڈ فریٹرنٹی کلب انڈیا ۔ اور جناب محمد ادریس، جناح ڈی ایکس کلب لیہ پاکستان ۔
جناب امین لغاری، ایشیا انٹرنیشنل لسنرز کلب دادو پاکستان اور جناب عابد علی منصوری دیش پریمی لسنرز کلب بھارت ۔
جناب عقیل بشیر، پاک لسنرز کلب جھنگ پاکستان، اور جناب سلیم اختر چدھڑ، سیون اسٹار لسنرز کلب چنیوٹ پاکستان ۔
ان تمام لسنرز کلبوں کے نمائندوں کو جیوری کی طرف سے ڈھیروں مبارکباد قبول ہوں ۔
دوستو ۔ اس نمائش میں لسنرز کلبوں کی طرف سے پیش کردہ مواد کو دیکھ کر پوزیشن متنخب کرنا کوئی آسان کام نہیں تھا کیونکہ بیشتر کلبوں کی کارکردگی اتنی متاثر کن تھی کہ اسے نظر انداز کرنا ناانصافی کرنے کے مترادف ہوتا ۔
پوزیشن ہولڈر کلبوں کے علاوہ جناب لیاقت علی اعوان صاحب کے الاعوان لسنرز کلب ، جناب ملک تنویر احمد ساقی کے ساقی انٹرنیشنل لسنرز کلب اور جناب ساجد ارشاد نمبردار صاحب کے محبت لسنرز کلب کے مواد کو بھی بیحد پسند کیا گیا ۔ اس کے علاوہ جناب منیراختر صاحب نے جس خوبصورت انداز میں اپنے کلب ستوڑہ لسنرز کلب کا تعارف چھوٹے چھوٹے ٹکرز میں پیش کیا اسے بھی ججز نے خوب سراہا اور محترمہ سمیرہ اکبر صاحبہ جو کہ اس نمائش میں حصہ لینے والی واحد خاتون تھیں کی لسننگ سے محبت اور خدمات پر ان کو خراج تحسین پیش کیا گیا ۔ ججز کے مطابق شاہنواز جسکانی صاحب سے جتنی امید تھی وہ اس طرح کی کارکردگی پیش نہیں کر سکے ۔
گوکہ عاشق خاصخیلی صاحب طبعیت کی ناسازی کی وجہ سے نمائش میں شرکت نہیں کر سکے لیکن ججز نے کہا کہ جناب ساگر دین محمد بلوچ جیسے دوستوں کا نمائش میں حصہ لینا نئے آنے والے دوستوں کے لئے حوصلہ افزائی کا باعث بنے گا ۔
علاوہ ازیں نمائش کے حوالے سے ہم ان تمام دوستوں کا شکریہ
ادا کرتے ہیں جنہوں نے اس نمائش میں نہ کہ صرف حصہ لیا بلکہ ہمارے لئے سیکھنے کے مواقع بھی فراہم کیے۔
خصوصی طور پر شکریہ
اس مرد قلندر جناب محمد ارشد قریشی اور اس کی پوری ٹیم کا جنہوں نے اس نمائش کے حوالے سے نہ صرف تحریری کام کیا بلکہ ہر کلب کے آغاز اور اختتام اور یاداشتی الفاظ سے ان تمام دوستوں کو آگاہ رکھا جو شریکِ نمائش تھے ۔
یاد رہے اس نمائش کا مقصد کسی بھی قسم کی نہ تو گروپ بندی ہے
اور نہ ہی ہمارا یہ مقصد رہا ہے۔
ہم صرف ریڈیو سامعین کو متحرک کرنا چاہتے ہیں
اس حوالے سے اگر کوئی دوسرا سامع دوست مثبت انداز میں کام کرے تو ہم اس کا بھی کُھلے دل سے خیر مقدم کرینگے ۔
اور آخری الفاظ ہمارے ان ساتھیوں کے نام ہیں جنہوں نے شُرکاءِ نمائش کی پوسٹنگ پر اپنی لائکس اور کمنٹس کو یقینی بنایا۔
اور ہم ان شاءاللہ بحثیت سامع اس طرح کی مثبت سرگرمیوں میں نہ صرف خود حصہ لیتے رہیں گے
بلکہ اس کی ترغیب بھی دیتے رہیں گے۔
دوستو۔اس نمائش کے نتیجے کے اعلان میں ہم دوستوں کو بہت سے پہلوؤں پر غور و فکر کرنا پڑا
جو ہم نے باہمی مشاورت سے
الحمداللہ پایہ تکمیل تک پہچا دیا ہے۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کا حامی و ناصر ۔
والسلام ۔
بقلم ۔
دلدار احمد لغاری ۔
میمبر ۔ جیوری ۔لسنرز کلب نشریات کی دنیا کے ماتھے کا جھومر ۔ آن لائن نمائش
دستخطِ اراکینِ جیوری
لسنرز کلب نشریات کی دنیا کے ماتھے کا جھومر ۔ بین الاقوامی آن لائن نمائش ۔
عابد حسین ساجد
مہر عبدالستار سلفی
اعظم علی سومرو
عقیل احمد مشرفی

 تنظیم کی جانب سے تمام کامیاب خوش نصیبوں کو سرٹیفکیٹ جاری کردیئے گیے ہیں جب کہ  نمائش میں شرکت کرنے والے تمام سامعین کلبوں اور نمائش کے منصفین کو بھی سرٹیفکیٹ جاری کیئے جاچکے ہیں ۔


2 comments: